About author

Urdu stories-Khoof

خوف

میرا نام سمینہ ہے میرا تعلق اٹک پنجاب سے ہے ۔۔آج جو واقعہ میں آپ سب کو سنانے جارہی ہوں وہ میرے بھائی کے ساتھ پیش آیا ۔۔بتاتی چلوں کہ ہم چار بہن بھائی ہیں ایک بہن اور ایک بھائی مجھ سے بڑے ہیں جبکہ ایک بھائی مجھ سے چھوٹا ہے ۔ یہ واقعہ میرے بڑے بھائی اسد کا ہے 


سردیوں کا موسم تھا راتیں سرد اور طویل ہوتی تھیں جبکہ دن چھوٹے ہوتے تھے ۔ اسد کا معمول تھا کہ رات دیر تک باھر رہنا اور دوستوں کے ساتھ کرکٹ کھیلنا ابو کے بہت سمجھانے کے باوجود اسد گھر دیر سے لوٹتا۔ ایک بار تو اسد نے گھر آنے میں بہت دیر کردی ہم سب پریشان تھے رات کے دو بج چکے تھے 

Urdu stories-Khoof

لیکن اسد کا کوئی پتہ نہیں تھا ۔۔ابو نے باہر جاکے اسے ڈھونڈا مگر وہ اپنی بیماری اور علت کی وجہ سے زیادہ دور تک نہ جا سکے آس پآس کی گلیوں میں ہی ڈھونڈ سکے اور اس گراؤنڈ میں بھی ڈھونڈا جہاں اسد اپنے دوستوں کے ساتھ کرکٹ کھیلتا تھا 


۔۔لیکن اسد کہیں نہیں ملا ۔ابو تھکے ہارے گھر لوٹ آئے ۔ رات کے تین بج چکے تھے لیکن اسد نا آیا امی بہت پریشان تھیں ہم میں سے کسی کو بھی نیند نہیں آرہی تھی ہم پوری رات جاگتے رہے اور اسد کا انتظار کرتے ریے سب پریشانی کے عالم میں تھے 

۔ اتنے میں فجر کی اذانیں سنائی دینے لگیں

ابھی

اذانیں ختم ہی ہوئیں تھیں کے دروازے پر دستک ہوی دروازہ آتنے زور سے کھٹک رہا تھا گویا ابھی ٹوٹ جائے گا ۔ ابو نے فوراً سے دروازہ کھولا تو سامنے اسد کھڑا تھا لیکن اس کی حالت دیکھ کر ہم سب ڈر گئے۔


  اسد کا ھلئیہ درست نہیں تھا اس کے کپڑوں پر جگہ جگہ خون کے دھبے تھے چہرے پر مٹی کے نشان۔ آنکھوں میں بلا کا خوف خوف کی وجہ سے اسکی سانسیں بے ترتیب تھیں۔امی بھاگ کے اسد کی طرف گئیں اور اسے سامنے پڑی چار پائی پےبٹھایا  اور مجھے پانی لینے بھیجا ۔ میں فوراً سے پانی لے آئی اور اسد کے منہ سے گلاس لگایا اسنے ایک ہی سانس میں سارا پانی پی لیا۔ابو اسد سے مخاطب ہوئے بیٹا یہ سب کیسے ہوا تمہارے ساتھ اور تم پوری رات کہاں تھے ۔ جب اسد نے بولنا شروع کیا تو اس کی آوز لرز رہی تھی اس کے چہرے پر انتہا کا خوف تھا۔دن چڑھ آیا تھا رات کی سیاہی سفیدی میں بدل چکی تھی ۔۔اسد نے بولنا شروع 

Urdu stories-Khoof

کیا ۔۔( اسد کی زبانی ) 

جاری ہے۔۔۔

Urdu stories-Khoof

Post a Comment

0 Comments